Maktaba Wahhabi

135 - 194
ت ﴿فَأَنتَ لَہُ تَصَدَّی﴾ ﴿یَوْمَئِذٍ تُحَدِّثُ أَخْبَارَہَا﴾ ق ﴿وَمَن قُدِرَ عَلَیْہِ رِزْقُہُ﴾ ﴿وَغَدَوْا عَلَی حَرْدٍ قَادِرِیْنَ﴾ ک ﴿فَأَمَّا إِن کَانَ مِنَ الْمُقَرَّبِیْنَ﴾ ﴿إِنَّہُ لَقَوْلُ رَسُولٍ کَرِیْمٍ﴾ مدرس کی تلاوت: مدرس کو چاہیے کہ وہ نمونے کی مثالیں تلاوت کرے تا کہ وہ حقیقی اخفاء سے متعلق زبانی مہارت پیدا کرنے میں کردار ادا کرے۔ طلباء کی تلاوت: استاذ کو چاہیے کہ وہ طلباء میں سے کسی ایک کو پہلی مثال تلاوت کرنے کو کہے اور ساتھ ہی اسے یہ تنبیہہ بھی کرے کہ وہ اخفاء میں خاص ادائیگی کا اہتمام کرے اور اس طرح سے بقیہ طلباء بھی تلاوت کرتے جائیں۔ طلباء کے نوٹس: استاذ اپنے طلباء کو تعلیمی وسیلے کے ذریعے ایسی مشق کروائے کہ جس سے وہ نون ساکن کے مقام کو جان سکیں اور انہیں معلوم ہو سکے کہ یہ پہلی تین مثالوں میں کلمہ کے درمیان میں ہے اور حرف اخفاء بھی اس کے بعد اسی کلمہ میں موجود ہے۔ وہ یہ بھی جان سکیں گے کہ نون ساکن آخری دو مثالوں میں کلمہ کے آخر میں موجود ہے اور حرف اخفاء مابعد والے کلمہ کے شروع میں ہے۔ پھر انہیں یہ بھی واضح ہوجائے گا کہ تنوین کلمہ کے آخر میں آتی ہے اور حرف اخفاء اس کے بعد والے کلمہ کے شروع میں ہوتا ہے۔ نتیجہ بحث: منظم سوالات کے ذریعے اخفائے حقیقی کی تعریف معلوم کی جائے اور اس نون ساکن اور تنوین کا حکم معلوم کیا جائے کہ جس کے بعد کوئی حرف اخفاء موجود ہو۔
Flag Counter