Maktaba Wahhabi

198 - 194
اس آیت کا آخر معرب ہونے کی بناء پر مضموم ہے۔ اس کے بعد استاذ یہ آیت لکھے: ﴿وَنَادَیْنَاہُ أَنْ یَا إِبْرَاہِیْمُ﴾ اس کا آخر مبنی ہونے کی بنا پر مضموم ہے۔ استاذ طلباء کو یہ واضح کرے کہ ضمہ معرب ہونے کی بناء پر ہو یا مبنی، دونوں صورتوں میں مذکورہ بالا تین وجوہ کے علاوہ درج ذیل وجوہ بھی جائز ہیں۔ استاذ ایک مرتبہ تو دونوں مثالوں کی تلاوت اس طرح کرے کہ مد ِعارض کو سکون مع الاشمام کے ساتھ چھ حرکات کے برابر لمبا کرے۔ دوسری مرتبہ میں توسط کرے اور سکون مع الاشمام کرتے ہوئے چار حرکات کے برابر لمبا کرے۔ تیسری مرتبہ میں قصر کرے اور سکون مع الاشمام کرتے ہوئے دو حرکات کے برابر لمبا کرے۔ چوتھی مرتبہ میں قصر مع الروم کرے۔ اس کے بعد استاذ طلباء کو جائز وجوہ کی طرف متوجہ کرے۔ پس طلباء کو یہ معلوم ہو گا کہ اگر تو مدِ عارض اپنی اصل میں مضموم ہو، چاہے وہ ضمہ معرب ہونے کی بنا پر ہو یا مبنی، تو اس میں سات وجوہ جائز ہیں۔ تنبیہ: مدرس کا یہ فرض ہے کہ وہ اس موضوع پر صرف زبانی بیان اور تفصیل پر ہی اکتفا نہ کرے بلکہ طلباء میں رَوم اور اشمام کی ادائیگی کی بھی صحیح معنوں میں صلاحیت پیدا کرنے کی کوشش کرے۔ کیونکہ ان دونوں کی ادائیگی زبان کی باریک مہارتوں سے تعلق رکھتی ہے لہٰذا اس حوالے سے خاص مشق کی ضرورت ہے تا کہ زبان صحیح طور ان کی ادائیگی پر قادر ہو جائے۔ رَوم اور اشمام کا شمار ان مہارتوں میں ہوتا ہے کہ جن ادائیگی کے لیے محض زبانی تفصیل کافی نہیں ہے۔ نتیجہ بحث: درج ذیل سوالات کے ذریعے مسئلہ کی تعریف اور حکم معلوم کیا جا سکتا ہے: (۱): مدِ عارض ساکن کیا ہے؟ (۲): عارضی سکون کا معنی کیا ہے؟
Flag Counter