Maktaba Wahhabi

20 - 194
درسی کتاب کو زبانی یاد کر لینا نہیں ہے بلکہ یہ تو وسائل ہیں اور مدرسین تجوید کا مقصد اصلی یہی ہے کہ طلباء قرآن مجید کی تجوید کے ساتھ تلاوت کرنے کے قابل بن جا ئیں۔ اس کتاب کے مولفین نے تدریس کے جدید اصولوں اور طریقوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تجوید کے مضمون کو اس طرح پڑھنے اور پڑھانے کی کوشش کی ہے کہ جس سے یہ علم طلباء کے لیے محض رٹی ہوئی معلومات نہ رہے بلکہ ان کے ذہنوں میں راسخ ہو کر ان کے عمل کا حصہ بن جائے۔ مولفین نے اس کتاب کے ذریعے اساتذہ کی بھی تربیت کی ہے کہ وہ اپنا علم اپنے طلباء کے لیے کس طرح مفید بنا سکتے ہیں؟ یہ ممکن ہے کہ مدرسہ کے کوئی استاذ علم کے پہاڑ ہوں لیکن اپنے طلباء تک اپنا علم منتقل کرنے کی صلاحیت نہ رکھتے ہوں۔ اپنا علم دوسروں تک منتقل کرنااب باقاعدہ ایک فن بن چکا ہے کہ جس کی تربیت اساتذہ کو دینی چاہیے۔ مولفین نے اساتذہ کی رہنمائی کے لیے روزانہ کے سبق کے شروع اور آخر میں کچھ سوالات متعین کر دیے ہیں کہ جن کا مقصدپچھلے سبق کا اعادہ ہے اور نئے سبق میں جو طلباء نے سیکھنا ہے، اس کے لیے ان کے ذہن کو تیار کرنا ہے۔ اور درس کے آخر میں دیے گئے سوالات کا مقصد یہ جاننا ہے کہ طلباء نے آج کے سبق میں کیا اور کتنا سیکھا ہے؟اس کے علاوہ ہر سبق کی علمی مشقیں بھی اسی درس میں شامل ہیں کہ جن سے تجوید کا علم محض معلومات نہیں رہے گا بلکہ عمل کا جزء بن جائے گا۔ ان شاء اللہ! اللہ عزوجل سے دعاہے کہ مولفین اور مترجم کی اس محنت کوشرف قبولیت عطا فرمائے۔ آمین یا رب العٰلمین! ڈاکٹر حافظ محمد زبیر
Flag Counter