Maktaba Wahhabi

25 - 108
ابتدائی و سببی نزول قرآن نزول قرآن مجید کی تقسیم دو طرح کی ہے : پہلی قسم : ابتدائی : یہ وہ قسم ہے جس سے پہلے کوئی ایسا سبب نہ پیش آیا ہو جو ان آیات کے نزول کا تقاضا کرے ۔ قرآن کریم کی اکثر آیات اسی قسم سے تعلق رکھتی ہیں ۔ ان ہی میں سے اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان بھی ہے : {وَمِنْہُم مَّنْ عَاہَدَ اللّٰهَ لَئِنْ آتَانَا مِن فَضْلِہِ لَنَصَّدَّقَنَّ وَلَنَکُونَنَّ مِنَ الصَّالِحِیْنَ} (التوبہ:۷۵) ’’اور ان میں بعض نے اللہ سے عہد کیا تھا کہ اگر وہ ہمیں اپنی مہربانی سے مال عطا فرمائے گا تو ہم ضرور خیرات کیا کریں گے اور نیکوکاروں میں ہو جائیں گے۔‘‘[1] سو یہ آیات ابتداء میں بعض منافقوں کا حال بیان کرنے کے لیے نازل ہوئیں۔ اور یہ بات جو مشہور ہے کہ یہ آیات حضرت ثعلبہ بن حاطب رضی اللہ عنہ کے بارہ میں نازل ہوئی ہیں، یہ ایک لمبا قصہ ہے جو بعض مفسرین نے بیان کیا ہے ۔ اور بہت سارے واعظین بھی اس کو بیان کرتے ہیں، یہ قصہ ضعیف ہے ، اس کی کوئی اصل اور صحت نہیں ہے۔ ‘‘[2]
Flag Counter