Maktaba Wahhabi

26 - 108
دوسری قسم :سببی: وہ آیات ہیں جن کے نازل ہونے سے پہلی کوئی ایسا سبب پیش آیا ہو جس کا تقاضا ہو کہ اس کے بارے میں آیت نازل ہو۔ اور سبب کئی طرح کے ہو سکتے ہیں : ا: یاتو کوئی ایسا سوال ہو جس کا جواب اللہ تعالیٰ دے رہے ہوں‘ جیسا کہ یہ آیت : {یَسْأَلُونَکَ عَنِ الأہِلَّۃِ قُلْ ہِیَ مَوَاقِیْتُ لِلنَّاسِ وَالْحَجِّ }(البقرہ:۱۸۹) ’’ آپ سے نئے چاند کے متعلق دریافت کرتے ہیں فرمادیں: وہ لوگوں کے مواقیت(کاموں کی میعادیں) اور حج کے وقت معلوم ہونے کا ذریعہ ہے۔‘‘ ب: یا کوئی ایساحادثہ پیش آیا ہو جو کہ بیان اور تحذیر کا محتاج ہو‘ جیسے اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان : {وَلَئِن سَأَلْتَہُمْ لَیَقُولُنَّ إِنَّمَا کُنَّا نَخُوضُ وَنَلْعَبُ } (التوبہ:۶۵) ’’ اور اگرآپ ان سے دریافت کریں تو کہیں گے کہ ہم تو یونہی بات چیت اور دل لگی کرتے تھے ‘‘۔ یہ دو آیتیں یہ منافقین میں سے ایک انسان کے بارے میں نازل ہوئیں جس نے غزوہ تبوک میں ایک مجلس میں کہا تھا: ’’ ہم نے اپنے ان قارئیوں سے زیادہ پیٹ پرست ‘ زبان میں زیادہ جھوٹا اور نہ جنگ کے وقت ان سے بڑھ کر بزدل کسی کودیکھا ہے ۔ اس کی مراد اس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضي الله عنهم اجمعين تھے۔یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچی ۔ اور قرآن نازل ہوا ۔وہ آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پیش ہوا ، اور اپنا عذر پیش کرنے لگا ۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے اس عذر کا جواب نازل کیا اور فرمایا : { أَبِاللّٰهِ وَآیَاتِہِ وَرَسُولِہِ کُنتُمْ تَسْتَہْزِئُونَ} ’’کیا تم اللہ اور اس کی آیتوں اور اس کے رسول سے ہنسی کرتے تھے؟ ‘‘[1]
Flag Counter