Maktaba Wahhabi

41 - 108
کتابت ِقرآن کریم اور جمع کتاب اور جمع کے مراحل : قرآن کریم کی کتابت اور جمع کرنے کے تین مراحل ہیں : پہلا مرحلہ : یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ ہے ۔ اس مرحلہ میں کتابت سے زیادہ حفظ پر اعتماد کیا جاتا تھا ۔ اس کا سبب قوت یاد داشت ، سرعت ِ حفظ کاتبین کی قلت اور وسائل کتابت میں کمی تھی۔ اس وجہ سے قرآن کو ایک مصحف میں جمع نہیں کیا گیا تھا ۔بلکہ جوکوئی آیت سن لیتا اسے حفظ کرلیتا ۔ یا اسے جو چیز بھی میسر ہو، جیسے کھجورکا پتہ ‘ یا خوشہ ‘یا چمڑے کا ٹکڑا‘ یا کوئی چپٹا پتھر یا کندھے کی ہڈی‘ اس پر لکھ لیتا ۔ اس لیے کہ قاری حضرات کی تعداد بہت بڑی تھی۔صحیح بخاری میں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے : ’’ بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ستر صحابہ کرامرضي الله عنهم اجمعين کو روانہ فرمایا؛ جنہیں قرّاء کہا جاتا تھا۔ بئر معونہ کے پاس ان کا دو قبیلوں بنی سلیم رعل ‘ اور ذکوان کے ساتھ آمنا سامنا ہوا ، انہوں نے ان( صحابہ کرام ) کو قتل کردیا ۔‘‘[1] ( اس سے مقصود صحابہ کرامرضي الله عنهم اجمعين میں حفاظ اور قراء کی تعداد ظاہر کرنا ہے )۔ صحابہ کرام میں ان کے علاوہ بھی بہت سارے حفاظ تھے جیسے خلفاء اربعہ ‘ عبد اللہ بن مسعود، سالم مولی حضرت حذیفہ، ابي بن کعب، معاذ بن جبل، زید بن ثابت اور ابودرداء رضی اللہ عنہم۔ دوسرا مرحلہ : یہ سن ۱۲ ہجری میں حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کی خلافت کا زمانہ ہے ۔ یہ جنگ یمامہ کے موقع پر بہت سارے قراء صحابہ کرام کی شہادت کے بعد ہوا ۔ ان صحابہ میں حضرت
Flag Counter