Maktaba Wahhabi

46 - 108
تفسیر تفسیر لغت میں : یہ ’’فَسْر‘‘ سے ہے ‘ جس کا معنی ہے ڈھکی ہوئی چیز کو کھول دینا ۔ تفسیر اصطلاح میں: قرآن کریم کے معانی کا بیان ہے ۔ تفسیر کی تعلیم حاصل کرنا مسلمانوں پر واجب ہے ‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : {کِتَابٌ أَنزَلْنَاہُ إِلَیْکَ مُبَارَکٌ لِّیَدَّبَّرُوا آیَاتِہِ وَلِیَتَذَکَّرَ أُوْلُوا الْأَلْبَابِ} (ص:۲۹) ’’ (یہ) کتاب جو ہم نے تم پر نازل کی ہے بابرکت ہے تاکہ لوگ اس کی آیتوں میں غور کریں اور تاکہ اہلِ عقل نصیحت پکڑیں۔‘‘ اور فرمان ِ الٰہی ہے : { أَفَلَا یَتَدَبَّرُونَ الْقُرْآنَ أَمْ عَلَی قُلُوبٍ أَقْفَالُہَا} (محمد:۲۴) ’’بھلا یہ لوگ قرآن میں غور نہیں کرتے یا ان کے دلوں پر قفل لگ رہے ہیں۔‘‘ پہلی آیت سے استدلال کرنے کی وجہ یہ ہے کہ بیشک اللہ تعالیٰ نے اس مبارک قرآن کے نازل کرنے کا مقصد بیان کیا ہے کہ لوگ اس کی آیات پر غور وفکر کریں اور جو کچھ اس میں ہے اس سے نصیحت حاصل کریں ۔ تدبر الفاظ میں غور وفکر کرنے کو کہتے ہیں تاکہ اس کے معانی تک پہنچا جائے ۔ اگر ایسا نہ ہو تو قرآن نازل کرنے کی حکمت فوت ہوجائے اور یہ محض الفاظ رہ جائیں جن کی کوئی تاثیر نہ ہو۔ اور اس لیے بھی کہ قرآن کریم میں جو کچھ ہے اس سے نصیحت حاصل کرنا اس وقت تک ممکن نہیں جب تک اس کے معانی کو سمجھ نہ لیا جائے ۔ دوسری آیت سے استدلال کی وجہ یہ ہے کہ : بیشک اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کو ڈانٹ پلائی ہے جو قرآن میں غور وفکر نہیں کرتے ۔ اور اس کی طرف دلوں پر تالے ہونے اور ان تک
Flag Counter