Maktaba Wahhabi

69 - 89
واطاعت کا وجوبی حکم دیا ہے۔اور اس حکم کے مخاطب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہلِ عصر صحابہ رضی اللہ عنہم،غیر صحابہ اور اُن کے بعد آنے والے سب ہی انسان ہیں ،کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان سب کے رسول ہیں ۔ اور قیامت تک آنے والے سب لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتّباع واطاعت پر مامور ہیں ۔نیز اس لیے بھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کتاب اللہ کے مفسِّر اور اس میں پائے جانے والے اِجمال کی اپنے قول اور تقریر سے تفصیل بتانے والے ہیں ۔ کتابُ اللہ میں : اگرسنّت نہ ہوتی تو مسلمانوں کو نمازوں کی رکعتوں کی تعداد، نماز پڑھنے کے طریقے اور اس میں سے واجب وغیر واجب کا علم نہ ہوپاتا،نہ انہیں روزہ،زکوٰۃ،حج،جہاد،اور امربالمعروف ونہی عن المنکر کے احکام کی تفصیلات معلوم ہوتیں ۔اور نہ ہی ان کو معاملات ومحرّمات کے احکامات اور اُن کے ساتھ واجب کی گئی حدود وتعزیرات کی تفصیلات کاپتہ چل سکتا۔ اس سلسلہ میں وارد ارشاداتِ ربّانی میں سے ایک سورۃ آل عمران کی یہ آیت ہے: {اَطِیْعُوْااللّٰہَ وَاَطِیْعُوْاالرَّسُوْلَلَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَo} (سورۃ آل عمران:۱۳۲) ’’اللہ اور اسکے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم )کی اطاعت کروتاکہ تم رحم کیے جاؤ۔‘‘ اور سورۃ النسآء میں ارشاد ہے: {اَطِیْعُوْااللّٰہَ وَاطِیْعُوْاالرَّسُوْلَ وَاُوْلِی الْاَمْرِ مِنْکُمْ فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِیْ شَیے فَرُدُّوْہُ اِلٰی اللّٰہِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِااللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ ذٰالِکَ خَیْرٌ وَّاَحْسَنُ تَاْوِیْلَاo} (سورۃ النسآء:۵۹) ’’اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم )کی اطاعت کرو اور
Flag Counter