Maktaba Wahhabi

60 - 90
۸۔ضمام رضی اللہ عنہ کا قبولِ اسلام کے بعد اپنی قوم کو دعوت دینا: ضمام بن ثعلبہ اپنی قوم کے نمائندے کی حیثیت سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے۔ چند ایک سو الات دریافت کرنے کے بعد توحید و رسالت کی گواہی دی۔ اپنی قوم کی طرف واپس آئے ، انہیں دعوتِ اسلام پیش کی اور وہ سارے لوگ دائرہ اسلام میں داخل ہو گئے۔ امام احمد نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کے حو الے سے روایت نقل کی ہے، کہ قبیلہ بنو سعد بن بکر نے ضمام بن ثعلبہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنا مندوب بناکر بھیجا۔ وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پہنچے۔ مسجد کے دروازے پر اپنے اونٹ کو بٹھا کر اس کے گھٹنوں کو باندھا۔ پھر مسجد میں داخل ہوئے اور تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کے درمیان تشریف فرما تھے۔ ضمام ایک مضبوط ، زیاہ بالوں اور دو زلفوں والے شخص تھے۔ وہ سیدھے آکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر پر کھڑے ہو کر کہنے لگے: ’’ أَیُّکُمْ ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلَبِ؟‘‘ [تم میں سے عبدالمطلب کا بیٹا کون ہے؟] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ أَنَا ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلَبِ‘‘ [میں عبدالمطلب کا بیٹا ہوں ۔] انہوں نے کہا: ’’مُحَمَّدٌ صلي اللّٰه عليه وسلم ؟‘‘ [محمد۔ صلی اللہ علیہ وسلم ۔ [ہو]؟] آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’نَعَمْ‘‘ [ہاں ]
Flag Counter