Maktaba Wahhabi

64 - 90
آیا ہوں ، جن کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہیں حکم دیا ہے اور جن سے تمہیں روکا ہے۔] انہوں [ابن عباس رضی اللہ عنہما ] نے بیان کیا: ’’اللہ تعالیٰ کی قسم! اس دن شام سے پہلے [ ہی] ان کی قوم میں سے کوئی ایک مرد اور کوئی ایک عورت بھی ایسی نہ تھی ، جو دائرہ اسلام میں داخل نہ ہو چکی ہو۔‘‘ انہوں نے [مزید] فرمایا: ’’ہمارے علم کے مطابق کسی قوم کا نمائندہ ضمام بن ثعلبہ رضی اللہ عنہ سے افضل نہ تھا۔‘‘ [1] ۹۔ عروہ ثقفی رضی اللہ عنہ کا قبولِ اسلام کے بعد اپنی قوم کو دعوت دینا: حضرت عروہ بن مسعود ثقفی رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کی۔ اسلام قبول کیا اور داعی کی حیثیت سے اپنی قوم کی طرف پلٹے۔ امام ابن اسحاق نے ذکر کیا ہے : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ماہِ رمضان میں تبوک سے مدینہ [طیبہ] تشریف لائے۔ اسی ماہ وفد ثقیف آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور پہنچا۔ اسی وفد کے حوالے سے ایک بات یہ ہوئی ، کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے [ملاقات کر کے] واپس تشریف لائے، تو عروہ بن مسعودآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے پیچھے آئے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مدینہ [طیبہ] داخل ہونے سے پہلے شرفِ باریابی پایا، دائرہ اسلام میں داخل ہوئے اور اپنی قوم کو دعوتِ اسلام پہنچانے کے لیے جانے کی اجازت طلب کی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: جیسا کہ ان کی قوم کے لوگوں نے بیان کیا:
Flag Counter