Maktaba Wahhabi

173 - 586
تک پہنچایا جا سکتا ہے۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: أَنَّ نَبِیَّ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم کَتَبَ إِلٰی کِسْرٰی، وَإِلٰی قَیْصَرَ، وَإِلَی النَّجَاشِیِّ، وَإِلٰی کُلِّ جَبَّارٍ یَدْعُوہُمْ إِلَی اللّٰہِ تَعَالٰی۔[1] ’’اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کسریٰ، قیصر، نجاسی اور ہر سرکش بادشاہ کی طرف پیغامات لکھ کر بھیجے (جن میں) آپ انہیں اللہ (کے دِین) کی طرف بلاتے تھے۔‘‘ یعنی دنیا کے کونے کونے تک دعوتِ دین پہنچانے کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ’’تحریر‘‘ کو اپنایا اور تمام لوگوں کو پیغامات (میسجز) کے ذریعے قبولِ اسلام کی دعوت دی۔ 8. پروجیکٹر کے ذریعے: تعلیم و تبلیغ کے لیے واکی ٹاکی، سکرین، ایل سی ڈی اور ایل ای ڈی کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ موجودہ حالات کے پیش نظر اپنی بات سمجھانے کے لیے یہ بڑے مؤثر ہو سکتے ہیں اور شریعت میں اس کی گنجائش موجود ہے۔ جیسا کہ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: إِنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم صَلّٰی لَنَا یَوْمًا الصَّلاَۃَ، ثُمَّ رَقِیَ المِنْبَرَ، فَأَشَارَ بِیَدِہٖ قِبَلَ قِبْلَۃِ المَسْجِدِ، فَقَالَ: قَدْ أُرِیتُ الآنَ مُنْذُ صَلَّیْتُ لَکُمُ الصَّلاَۃَ، الجَنَّۃَ وَالنَّارَ، مُمَثَّلَتَیْنِ فِی قِبَلِ ہٰذَا الْجِدَارِ، فَلَمْ أَرَ کَالیَوْمِ فِی الخَیْرِ وَالشَّرِّ، فَلَمْ أَرَ کَالیَوْمِ فِی الخَیْرِ وَالشَّرِّ۔[2] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دِن ہمیں نماز پڑھائی، پھر منبر پر تشریف لے گئے اور اپنے ہاتھ سے مسجد کے قبلہ کی طرف اشارہ کیا اور فرمایا: جب میں نے تمہیں نماز پڑھائی تو اس وقت مجھے اس دِیوار کی طرف جنت اور جہنم کی تصویر دکھائی گئی۔ میں نے آج تک جنت جیسی خوبصورت اور جہنم جیسی ڈراؤنی شکل نہیں
Flag Counter