Maktaba Wahhabi

214 - 586
وَثَلاَثِینَ)) [1] ’’غریب مسلمان نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور بولے: اہلِ ثروت لوگ اپنے مالوں کی وجہ سے بلند درجات پر فائز ہو گئے ہیں، حالانکہ وہ بھی ہماری طرح ہی روزے رکھتے اور نمازیں پڑھتے ہیں، لیکن انہیں مال کے ذریعے فضیلت حاصل ہے، وہ اس کے ذریعے حج وعمرہ کرتے ہیں، جہاد اور صدقہ وخیرات کرتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:میں تمہیں ایک کام نہ بتاؤں؟ اگر تم وہ کرو گے تو اپنے سے سبقت لے جانے والوں کو پا لو گے اور تمہارے بعدوالوں میں سے کوئی بھی تمہارے درجے کونہیں پہنچ سکے گا؛ اورتم اپنے میں موجودتمام لوگوں سے بہترہوگے؛ سوائے اس کے جواسی کے مثل عمل کرے۔ تم ہر نماز کے بعدتینتیس مرتبہ تسبیح و تحمید او رتکبیر بیان کرو۔‘‘ 14… بدُّو اور دیہاتی لوگوں کی تربیت و دعوت کا میدان دیہاتیوں کی کثیر تعداد مناسب تعلیم نہ ملنے کی وجہ سے شرعی احکام اور دِینی مسائل سے ناآشنا اور نابلد رہتی ہے، جس وجہ سے ان کی اصلاح و تربیت کی بے حد ضرورت ہے۔ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مسجد میں موجود تھے کہ اسی دوران ایک اعرابی آیا اور وہ مسجد میں کھڑا ہو کر پیشاب کرنے لگا۔ صحابہ رضی اللہ عنہم اسے روکنے لگے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا تُزْرِمُوہُ دَعُوہُ)) ’’اسے مت روکو، اسے چھوڑ دو۔‘‘ چنانچہ صحابہ نے اسے چھوڑ دیا۔ جب وہ پیشاب کر چکا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے بلایا اور فرمایا:
Flag Counter