Maktaba Wahhabi

264 - 586
پہلا رکن: توحید توحیدکامعنی و مفہوم: لفظ توحید کا لغوی معنی ’’ایک بنانا، اکیلا ہونا، ایک اللہ پر ایمان لانا اور اسے یکتا ماننا‘‘ ہے۔ اصطلاحی معنی یہ ہے: اِفْرَادُ اللّٰہِ تَعَالیٰ بِالْعُبُوْدِیَّۃِ مَعَ اعْتِقَادِ الْجَازِمِ بِوَحْدَتِہٖ ذَاتًا وَصِفَاتًا وَأَفْعَالًا۔ ’’اللہ رب العزت کو ہی عبادت کے لائق ماننا اورپختہ یقین کرنا کہ وہ اپنی ذات، صفات اور افعال میں یکتا اور تنہا ہے۔‘‘ جیسا کہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ لَيْسَ كَمِثْلِهِ شَيْءٌ وَهُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ ﴾ [الشوری: ۱۱] ’’اس کی مثل کوئی چیز نہیں اور وہ سننے والا دیکھنے والاہے۔‘‘ توحید کی اقسام توحید کی تین قسمیں ہیں: (1) توحیداسماء وصفات توحید اسماء وصفات کے بارے میں امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ: ہُوَ تَوْحِیْدُ اللّٰہِ بِأَسْمَائِہِ الْحُسْنٰی وَصِفَاتِہِ الْعُلٰی۔ ’’اسماء حسنیٰ اور صفات عالیہ کاصرف اللہ تعالیٰ کومستحق ماننا توحیداسماء وصفات ہے۔‘‘
Flag Counter