Maktaba Wahhabi

295 - 586
’’جس نے لااِلٰہ اِلا اللہ پڑھا، تو یہ کلمہ ایک دن اس کو آفات و مصائب سے (بچنے میں) فائدہ دے گا اس سے پہلے جو ہوچکا ہوگا۔‘‘ اس حدیث مبارکہ کے شارحین نے دو طرح کے مفہوم مراد لیے ہیں: ایک تو یہ ہے کہ اس حدیث میں مذکور لفظ ’’دھر‘‘ سے مراد دنیوی زندگی ہے۔ اس صورت میں اس حدیث مبارکہ کا مفہوم یہ ہو گا کہ جو بندہ لااِلٰہ الااللہ پڑھے گا، اسے اس کی زندگی کے اس دِن میں یہ کلمہ فائدہ پہنچائے گا جس دِن اس نے پڑھا ہو گا۔ وہ فائدہ یہ ہو گا کہ کلمہ پڑھنے کے بعد دِن کے باقی حصے میں اس کو کوئی تکلیف اور مصیبت نہیں آئے گی۔ البتہ اس دن یہ کلمہ پڑھنے سے پہلے پہلے اگر کوئی مصیبت یا تکلیف پہنچ چکی ہو گی، وہ اس کا مقدر اور نصیب ہے، یعنی اس کو تو واپس نہیں کیا جا سکے گا البتہ اس کے بعد والے وقت میں کوئی پریشانی نہیں آئے گی۔ دوسرا یہ ہے کہ لفظ ’’ دھر‘‘ سے مراد آخرت کی زندگی کا وہ حصہ ہے جو انسان اپنے گناہوں اور نافرمانیوں کی سزا پانے کے لیے جہنم میں گزارے گا۔ اس صورت میں اس حدیث مبارکہ کا مفہوم یہ ہو گا کہ بندہ جب اپنے گناہوں کی سزا بھگت رہا ہو گا تو تب دُنیا میں جو اس نے لااِلٰہ اِلااللہ پڑھا ہو گا؛ وہ کام آئے گا اور اللہ تعالیٰ اس کی برکت سے اس پر رحم فرمائے گا اور اس کو جہنم سے نکال لے گا۔ اور اس سے پہلے جو وہ سزا بھگت چکا ہو گا؛ وہ اس کا نصیب اور مقدر ہو گا، لیکن اس کے بعد اسے بس راحت اور انعام ہی ملے گا۔ ان دونوں مفہوموں میں سے جو بھی مراد لیا جائے؛ وہ فضیلت اور برکت کے اعتبار سے عظیم اور بلند ہے۔ لہٰذا کلمہ پڑھنے کی وجہ سے ان دونوں میں سے جو بھی انعامِ خداوندی مل جائے؛ وہ بلاشبہ انسان کے لیے سعادت و خوش بختی کی ہی بات ہے۔ 6… جان و مال کی حفاظت کا ذریعہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتّٰی یَقُولُوا: لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ، فَمَنْ
Flag Counter