Maktaba Wahhabi

487 - 586
وَلاَ حَسَدَ)) قُلنَا: فَمَنْ عَلٰی إِثْرِہٖ؟ قَالَ: ((الَّذِی یَشْنأُ الدُّنْیَا وَیُحِبُّ الآخِرَۃَ)) قَالُوا: مَا نَعْرِفُ ہٰذَا فِینَا إلاَّ رَافِعَ مَوْلٰی رَسُولِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم فَمَنْ عَلٰی إِثْرِہٖ؟ قَالَ: ((مُؤْمِنٌ فِی خُلُقٍ حَسَنٍ)) قُلْنَا: أَمَّا ہٰذِہٖ فَفِینَا۔[1] ’’ہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! لوگوں میں سے بہتر کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صاف دِل والا اور سچی زبان والا۔ ہم نے پوچھا: ہم سچ بولنے والا تو جانتے ہیں لیکن صاف دل والا کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ سے ڈرنے اور (خواہشات سے) پاک صاف رہنے والا ایسا دِل جس میں کوئی بغاوت نہ ہو اور نہ ہی حسد ہو۔ ہم نے عرض کیا: اس کے بعد کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ شخص جو دنیا سے نفرت کرتا ہے اور آخرت سے محبت کرتا ہے۔ لوگوں نے کہا: یہ بات ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام رافع میں پاتے ہیں۔ اس کے بعد کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ مومن جس کا اخلاق اچھا ہے۔ ہم نے کہا: بہرحال یہ بات ہم میں پائی جاتی ہے۔‘‘ 15. حسن اخلاق بے مثال خوبصورتی کا ذریعہ ہے: سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((عَلَیکَ بِحُسْنِ الْخُلُقِ وَطُولِ الصَّمْتِ، فَوَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہٖ مَا تَجَمَّلَ الْخَلَائِقُ بِمِثْلِھِمَا)) [2] ’’تم اپنے پر اچھے اخلاق کو اپنانا اور زیادہ خاموش رہنا لازم کر لو۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! لوگوں نے ان دونوں چیزوں سے بڑھ کر کسی چیز کے ساتھ خوبصورتی حاصل نہیں کی۔‘‘
Flag Counter