Maktaba Wahhabi

527 - 586
یَبْلُغُ نِصْفَ السَّاقَیْنِ، وَمِنْہَا مَا یَبْلُغُ الکَعْبَیْنِ، فَیَجْمَعُہٗ بِیَدِہٖ، کَرَاہِیَۃَ أَنْ تُرٰی عَوْرَتُہٗ۔[1] ’’میں نے ستر اصحابِ صفہ (جو کہ مسجد ہی میں رہتے تھے) کو دیکھا، ان میں سے کوئی ایسا نہیں تھا جس کے پاس پوری چادر ہو، تہبند ہوتا تھا یا رات کو اوڑھنے کا کپڑا ہوتا تھا، جنہیں وہ اپنی گردنوں سے باندھ لیتے تھے۔ یہ چادر کسی کی آدھی پنڈلی تک آ جاتی اور کسی کے ٹخنوں تک ہوتی۔ یہ حضرات اپنے کپڑوں کو ہاتھوں سے تھامے رکھتے، اس اندیشے کے پیش نظر کہ کہیں ستر نہ کھل جائے۔‘‘ 3. مسجد بطورِ جنگی تربیت گاہ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم سَابَقَ بَیْنَ الخَیْلِ الَّتِی لَمْ تُضَمَّرْ، وَکَانَ أَمَدُہَا مِنَ الثَّنِیَّۃِ إِلٰی مَسْجِدِ بَنِی زُرَیْقٍ۔[2] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان گھوڑوں کی دوڑ لگوائی تھی جنہیں تیار نہیں کیا گیا تھا اور مقابلے کی حد ثنیۃ الوداع سے لے کر مسجد بنوزُریق تک رکھی گئی تھی۔‘‘ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ: لَقَدْ رَأَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَوْمًا عَلٰی بَابِ حُجْرَتِی وَالحَبَشَۃُ یَلْعَبُونَ فِی المَسْجِدِ، وَرَسُولُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَسْتُرُنِی بِرِدَائِہٖ، أَنْظُرُ إِلٰی لَعِبِہِمْ۔[3] ’’ایک دِن میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے حجرے کے دروازے پر کھڑے دیکھا جب کہ حبشہ کے کچھ لوگ مسجد میں (جہادی مشقیں کرتے ہوئے) کھیل رہے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی چادر سے مجھے چھپا رہے تھے اور میں ان کا
Flag Counter