Maktaba Wahhabi

569 - 586
اللّٰہِ أَوَّلَہٗ وَآخِرَہٗ پڑھ لے۔ بلاشبہ یہ پڑھنے سے کھانا نیا شروع ہوجاتاہے اور شیطان کو بھی ساتھ کھانے سے روک دیتا ہے۔[1] 8. کھانا اپنے سامنے سے کھایا جائے سیدنا عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پا س تھا اور صغر سنی (چھوٹی عمر)کی وجہ سے میرا ہاتھ پیالے میں گھومتا تھا (یعنی میں ہر جانب سے کھا رہا تھا) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ((یَا غُلَامُ سَمِّ اللّٰہَ وَکُلْ بِیَمِیْنِکَ وَکُلْ مِمَّایَلِیْکَ ، فَمَا زَالَتْ تِلْکَ طِعْمَتِیْ بَعْدُ)) [2] ’’اے بچے! اللہ کا نا م لے کر دائیں ہاتھ سے کھاؤ اور اپنے سامنے سے کھاؤ۔پھر اس کے بعد میں ہمیشہ کھانا انہیں آداب کے مطابق کھاتا ہوں۔‘‘ سیدنا حکم بن رافع بن یسار رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: کَانَ إِذَا أَکَلَ لَمْ تَعْدُ أَصَابِعُہٗ بَیْنَ یَدَیْہِ۔[3] ’’جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھانا کھاتے توآپ کی انگلیاں مبارک اپنے آگے سے تجاوز نہ کرتیں۔‘‘ یعنی جو کھانا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پڑا ہوتا وہی کھاتے، اِدھر اُدھر سے نہ کھاتے۔ البتہ اگر متعدد اقسام کی چیزیں پڑی ہوں تو وہ دوسرے کے سامنے سے بھی لی جا سکتی ہے، لیکن اگر ایک ہی قسم کا کھانا ہو تو پھر اپنے سامنے سے ہی کھانا چاہیے۔
Flag Counter