Maktaba Wahhabi

612 - 586
امر بالمعروف ونہی عن المنکر کی اہمیت امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی اسلام میں بہت اہمیت ہے چنانچہ یہی وجہ ہے کہ اس کو اہلِ علم اسلام کا چھٹا رُکن کہتے ہیں، اور اس کی اہمیت قرآن نے کچھ اس انداز سے بیان کی ہے: ایمان پر اس کو مقدم کیا گیا ہے: فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ كُنْتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَتُؤْمِنُونَ بِاللّٰهِ ﴾ [آل عمران: ۱۱۰] ’’تم بہترین اُمت ہو جسے لوگوں کے لیے نکالا گیا ہے، تم نیکی کا حکم دیتے ہو، برائی سے منع کرتے ہو اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو۔‘‘ اس آیتِ کریمہ سے معلوم ہوتا ہے کہ امربالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ انجام دینا اس اُمت کے فرائض میں شامل ہے اور اس کی اہم ذِمہ داری ہے۔ نماز اور زکوٰۃ پر اس کی تقدیم کی: فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَيُطِيعُونَ اللّٰهَ وَرَسُولَهُ أُولَئِكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللّٰهُ ﴾ [التوبۃ : ۷۱] ’’مومن مرد اور مومن عورتیں، یہ سب ایک دوسرے کے رفیق ہیں، نیکی کا حکم دیتے ہیں، برائی سے منع کرتے ہیں، نماز قائم کرتے ہیں، زکاۃ ادا کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتے ہیں، یہی لوگ ہیں کہ عنقریب
Flag Counter