Maktaba Wahhabi

27 - 58
ارکان ِ ایمان ایمان کے چھ ارکان ہیں اللہ پر ایمان لانا ۔ اس کے فرشتوں پر ایمان لانا ۔ اس کی کتابوں پر ایمان لانا ۔ اس کے رسولوں پر ایمان لانا ۔ روز ِ قیامت پر ایمان لانا ۔ اچھی و بُری تقدیر پر ایمان لانا ۔ دلائل ِار کان ِایمان ایمان کے اِن چھ ارکان میں سے پہلے پانچ کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ ارشادِ گرامی ہے: {لَیْسَ الْبِرَّاَنْ تُوَلُّوْاوُجُوْھَکُمْ قِبَلَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ وَلٰکِنَّ الْبِرَّ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَالْمَلٰٓئِکَۃِ وَالْکِتٰابِ وَالنَّبِیّٖنَ} (البقرۃ : ۱۷۷) ’’نیکی یہ نہیں کہ تم نے اپنے چہرے مشرق کی طرف کر لیے یا مغرب کی طرف ،بلکہ نیکی یہ ہے کہ آدمی اللہ پر اور یوم ِآخرت اور فرشتوں پر اور اللہ کی نازل کی ہوئی کتاب اور اس کے پیغمبروں پر ایمان و یقین رکھے ۔‘‘ اور چھٹے رکن ’’ تقدیرِ خیر و شر ‘‘ یعنی اچھی و بری تقدیر کی دلیل یہ فرمانِ الٰہی ہے : {اِنَّاکُلَّ شَیْئٍ خَلَقْنٰہُ بِقَدَرٍo} (ا لقمر:۴۹) ’’ہم نے ہر چیز ایک تقدیر واندازے کے ساتھ پیدا کی ہے ۔‘‘ تیسرا درجہ احسان احسان کا ایک ہی رکن ہے کہ آپ اللہ کی عبادت (اس خشوع و خضوع اور انابت و رجوع ) سے کریں کہ گویا آپ اُسے بچشمِ خود دیکھ رہے ہیں،اور اگر آپ اس مقام کو نہیں پاسکتے کہ آپ دیکھ رہے ہیں تو کم از کم یہ تو ضرور ہونا چاہیئے کہ وہ آپ کو دیکھ رہا ہے۔(بخاری ومسلم)
Flag Counter