Maktaba Wahhabi

49 - 58
’’ اعمال کا دارومدار نیّتوں پر ہے اور ہر آدمی کے لیے وہی ہے جس کی اس نے (دل سے )نیت کی‘‘۔ ارکان نماز نماز کے چودہ ارکان ہیں : 1 -قیام بشرط ِطاقت2 -تکبیرِ تحریمہ-3سورۃ فاتحہ پڑھنا4 - رکوع کرنا5 -قومہ کرنا (رکوع سے سراٹھانے کے بعد کھڑے ہونا ) 6 -سات اعضاء پر سجدہ کرنا 7 - اعتدال 8 - دوسجدوں کے درمیان بیٹھنا (جلسہ ) 9 -تمام ارکان کی ادائیگی میں اطمینان 10 -ترتیب-11 آخری تشہد (التّحیّات پڑھنا ) -12تشہّدپڑھنے کے لیے بیٹھنا(قعدہ ٔثانیہ ) -13نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف پڑھنا 14 -دونوں طرف سلام پھیرنا ۔ پہلا رکن قیام بشرطِ طاقت اگر طاقت ہو تو قیام (کھڑے ہو کر سورۃ فاتحہ اور کوئی دوسری سورت پڑھنا ) نماز کا رکن ہے جس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد ِ حقیقت بنیاد ہے : {حَافِظُوْاعَلَی الصَّلَواتِ وَالصَّلٰوَۃِ الْوُسْطٰی وَقُوْمُوالِلّٰہِ قٰنِتِیْنَo} (البقرۃ : ۲۳۸) ’’اپنی نمازوں کی نگہداشت رکھو ‘خصوصا ًو سطی نماز (نماز ِ عصر ) کی اور اللہ کے آگے اس طرح کھڑے رہو جیسے فر مانبردار غلام کھڑے ہوتے ہیں ‘‘۔ (٭قیام کو طاقت کے ساتھ مقیّد کردیا گیا ہے تاکہ بوڑھے ضعیف ‘کمزور و ناتواں اور مریضوں کو کھڑے ہونے سے مستثنیٰ کردیا جائے ۔ مگر جو لوگ صحتمند اور طاقتورہونے کے باوجود بیٹھ کر نماز (سنن اور نوافل ) ادا کرتے ہیں ‘ ان کے لیے درسِ عبرت اور لمحۂ فکریہ ہے۔٭ )
Flag Counter