گھٹائیں یا بادل دیکھ کر:
132۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب آسمان کے اُفق پر کچھ آثار دیکھتے تو کام کرنا ترک کر دیتے، اگرچہ نماز ہی کیوں نہ پڑھ رہے ہوتے اور یہ دعا فرمایاکرتے تھے:
(( اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّھَا ))
’’اے اللہ! میں اس کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔‘‘
اور اگر بارش ہونے لگتی تویہ فرمایا کرتے تھے:
(( اَللّٰھُمَّ صَیِّبًا ھَنِیْئًا )) [1]’’اے اللہ حسبِ ضرورت اور رچتی پچتی ہو۔‘‘
بجلی کے کڑکنے پر:
133 ۔حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما جب بجلی کی کڑک سنتے تو بات چھوڑ کریہ پڑھتے:
(( سُبْحَانَ الَّذِْی یُسَبِّحُ الرَّعْدُ بِحَمْدِہٖ وَالْمَلٰٓئِکَۃُ
|