’’[تو] اس وقت کہا جاتا ہے:’’تجھے ہدایت دی گئی[1]، تو کفایت کیا گیا ، [2] اور تو بچایا گیا ۔ ‘‘
شیطان اس سے دور ہو جاتے ہیں اور ایک دوسرا شیطان کہتا ہے:’’ تو ایسے شخص کو کیسے گمراہ کر سکتا ہے ،جو بلاشبہ ہدایت دیا گیا ، کفایت کیا گیا اور بچایا گیا ؟‘‘[3]
۲۷: جانے والے کو اللہ تعالیٰ کی سپرداری میں دینے والی دعا:
امام احمد نے سالم بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ،کہ انہوں نے بیان کیا:’’جب کوئی سفر کا ارادہ کرنے والا شخص میرے والد عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس آتا ، تو وہ اسے فرماتے :
’’قریب ہو جاؤ ،تاکہ میں بھی تمہیں اسی طرح الوداع کروں ، جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں الوداع فرمایا کرتے تھے، پھر وہ فرماتے:
[أَسْتَوْدِعُ اللّٰہَ دِیْنَکَ ، وَأَمَانَتَکَ ، وَخَوَاتِیْمَ أَعْمَالِکَ۔[4]][5]
امام احمد نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے حوالے سے روایت نقل کی ہے ،کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
|