Maktaba Wahhabi

72 - 168
’’امام ضامن ہے اور مؤذن کو امانت سپرد کی گئی ہے۔ اے اللہ! اماموں کو ہدایت عطا فرمائیے اور اذان دینے والوں کو معاف فرما دیجیے۔‘‘[1] ۸۔ہر چیز کا مؤذن کے لیے استغفار: امام احمد نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کے حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے ، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اللہ تعالیٰ مؤذن کی تاحدِّ اذان مغفرت فرماتے ہیں اور ہر تر اور خشک چیز اس کے لیے دعائے مغفرت کرتی ہے۔‘‘[2] ۹۔ ہر روز کی اذان پر ساٹھ نیکیاں: ۱۰۔ بارہ سال اذان پر جنت واجب ہونا: امام ابن ماجہ نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے ،کہ بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جس شخص نے بارہ سال اذان دی، اس کے لیے جنت واجب ہو گئی اور اس کے لیے ہر دن کی اذان پر ساٹھ نیکیاں اور اقامت پر تیس نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔‘‘[3]
Flag Counter