نیز اسی قبیل سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے یہ فرمانا بھی ہے کہ: ’’یأتي علیکم أویس بن عامر مع أمداد أھل الیمن من مراد ثم من قرن،کان بہ برص فبرأ منہ إلا موضع درھم لہ والدۃ ھو بھا بر،لو أقسم علی اللّٰہ لأبرہ،فإن استطعت أن یستغفر لک فافعل‘‘[1] تمہارے پاس اویس بن عامر اہل یمن کے امداد کے ساتھ آئیں گے،وہ قبیلۂ مرادپھر قبیلۂ قرن سے ہوں گے،انہیں برص کی بیماری تھی،پھر ٹھیک ہوگئے،سوائے ایک درہم کے بقدر،ان کی والدہ ہوں گی جن کے ساتھ وہ بڑے نیک اور حسن سلوک کرنے والے ہوں گے،اگر وہ اللہ پر کوئی قسم کھالیں گے تو اللہ ان کی قسم کو پوری کردے گا،لہٰذا اگر تم سے ہو سکے کہ تم ان سے بخشش کی دعاء کراؤ تو ضرور کروانا۔ (۸)-دعاء کے وقت گناہ اور نعمت کا اعتراف کرنا: حضرت شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ،وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے |
Book Name | دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی القحطانی |
Publisher | مکتب توعیۃ الجالیات بقبۃ القصیم |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی |
Volume | |
Number of Pages | 263 |
Introduction |