Maktaba Wahhabi

109 - 263
سے ہوگا،اور جس نے انہیں ان پر یقین رکھتے ہوئے رات میں پڑھا اور صبح ہونے سے پہلے مر گیاتو وہ جنتیوں میں سے ہوگا۔‘‘ (۹)- دعاء میں قافیہ بندی کا تکلف نہ کرنا: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ،وہ فرماتے ہیں :’’لوگوں کو ہر جمعہ ایک مرتبہ نصیحت کیا کرو،اگر نہیں تو دو مرتبہ،اور اگر یہ بھی نہیں تو تین مرتبہ،اور لوگوں کو اس قرآن سے اکتاہٹ میں نہ مبتلا کرو،اور میں تمہیں ایسا کرتے ہوئے ہر گز نہ پاؤں کہ تم لوگوں کے پاس اس حال میں آؤ کہ وہ اپنی کسی گفتگو میں مصروف ہوں ،اور تم ان کی گفتگو کو کاٹ کر انہیں قصہ(نصیحت کے لئے)سنانا شروع کردو،اور یوں تم انہیں عاجز کردو،بلکہ خاموش رہو،جب تمہیں وہ حکم دیں تو انہیں نصیحت کرو،درانحالیکہ وہ اس کی جانب راغب اور اس کے خواہاں ہوں ،اورہاں دیکھنا دعاء میں سجع اور قافیہ(وزن)بندی سے اجتناب کرنا کیوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کو ایسے ہی کرتے ہوئے پایا ہے‘(یعنی تک بندی سے اجتناب کرتا ہوا پایا ہے)۔[1]
Flag Counter