Maktaba Wahhabi

114 - 263
(۱۳)- ممکن ہو تو دعاء سے قبل وضو کرنا: [1] حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ،وہ بیان کرتے ہیں کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جنگ حنین سے فارغ ہوئے تو حضرت ابو عامر رضی اللہ عنہ کو ایک لشکر کا سپہ سالار بنا کر اوطا س روانہ فرمایا،وہاں پہنچ کر درید بن صمہ سے مڈبھیڑ ہوئی اور درید قتل کر دیا گیا،اور اللہ نے اس کے ساتھیوں کو شکست دی،حضرت ابو موسیٰ فرماتے ہیں : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ابو عامر کے ساتھ بھیجا تھا،اتفاق سے ابو عامر کے گھٹنے میں تیر لگ گیا،یہ تیر قبیلہ جشم کے ایک آدمی نے مارا تھا،اور آپ کے گھٹنے میں پیوست کر دیا تھا،میں ابو عامر کے پاس گیا اور ان سے پوچھا اے چچاجان!آپ کو کس نے تیر مارا؟ انھوں نے ابو موسیٰ کو اشارہ سے بتاتے ہوئے فرمایا: جس نے مجھے تیر مارا ہے وہی میرا قاتل ہے،میں نے اس کا ارادہ کیا اور اس سے جا ملا،جب اس نے مجھے دیکھا تو پیچھے ہٹا،میں نے اس کا پیچھا کیا،اور اس سے کہنے لگا،کیا تجھے شرم نہیں آتی،
Flag Counter