دی(کہ انہی کی وجہ سے آپ روئے)اور اللہ عز وجل سب سے زیادہ جاننے والا ہے،تو اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا: ’’یا جبریل اذھب إلی محمد فقل: إنا سنرضیک في أمتک ولا نسوء ک‘‘[1] اے جبریل!محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پا س جاؤ اور ان سے کہو کہ ہم عنقریب آپ کو آپ کی امت کے بارے میں راضی و خوش کر دیں گے اور آپ کے ساتھ برا نہ کریں گے۔ (۱۵)- اللہ کی جانب محتاجگی کا اظہار کرنا اور اسی سے شکوہ کرنا: ارشاد باری ہے: ﴿وَأَیُّوْبَ إِذْ نَاْدَیٰ رَبَّہُ أَنِّيْ مَسَّنِيَ الضُّرُّ وَأَنْتَ أَرْحَمُ الرَّاْحِمِیْنَ﴾[2] اور ایوب علیہ السلام کی اس حالت کو یاد کرو جب کہ انھوں نے اپنے پروردگار کو پکارا کہ مجھے بیماری لگ گئی ہے اور تو سب سے زیادہ رحم |
Book Name | دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی القحطانی |
Publisher | مکتب توعیۃ الجالیات بقبۃ القصیم |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی |
Volume | |
Number of Pages | 263 |
Introduction |