دونوں ہاتھوں کو آسمان کی طرف اٹھا کر کہتا ہے ’ ’اے رب ‘‘،’’اے رب‘ ‘جب کہ اس کا کھانا حرام ہوتا ہے،اس کا پینا حرام ہوتا ہے،اس کا لباس حرام ہوتا ہے اور حرام ہی سے اس کی پرورش ہوئی ہوتی ہے،تو اس کی دعا کہاں سے قبول ہوگی؟۔ (۱۹)- اپنے ساتھ والدین کے لئے بھی دعاء کرے: ارشاد باری ہے: ﴿وَاخْفِضْ لَھُمَاْ جَنَاْحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَۃِ وَقُلْ رَّبِّ ارْحَمْھُمَاْ کَمَاْ رَبَّیَاْنِيْ صَغِیْراً﴾[1] اور عاجزی اور محبت و شفقت کے ساتھ ان دونوں کے سامنے تواضع کا بازو پست کئے رکھنا،اور دعاء کرتے رہنا کہ اے میرے رب!ان دونوں پر ویسے ہی رحم فرما جیسا کہ انھوں نے میرے بچپن میں میری پرورش کی ہے۔ اور حضرت ابراہیم علیہ الصلاۃ والسلام کے سلسلہ میں ارشاد باری ہے: ﴿رَبَّنَاْ اغْفِرْ لِيْ وَلِوَاْلِدَيَّ وَلِلْمُؤْمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُوْمُ الْحِسَاْبُ﴾[2] |
Book Name | دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی القحطانی |
Publisher | مکتب توعیۃ الجالیات بقبۃ القصیم |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی |
Volume | |
Number of Pages | 263 |
Introduction |