پکار اٹھے کہ ’’الٰہی تیرے سوا کوئی معبود نہیں ،تو پاک ہے ،بے شک میں ظالموں میں سے ہوگیا‘‘،تو ہم نے ان کی پکار سن لی،اور انہیں غم سے نجات دے دی،اور ہم مومنوں کو اسی طرح نجات دیا کرتے ہیں ۔ ۶- زکریا علیہ الصلاۃ والسلام: ارشاد باری ہے: ﴿ ھُنَاْلِکَ دَعَاْ زَکَرِیَّاْ رَبَّہُ قَاْلَ رَبِّ ھَبْ لِيْ مِنْ لَّدُنْکَ ذُرِّیَّۃً طَیِّبَۃً إِنَّکَ سَمِیْعُ الدُّعَاْئِ،فَنَاْدَتْہُ الْمَلَاْئِکَۃُ وَھُوَ قَاْئِمٌ یُّصِلِّيْ فِي الْمِحْرَاْبِ أَنَّ اللّٰہَ یُبَشِّرُکَ بِیَحْیَی مُصِدِّقاً بِکَلِمَۃٍ مِّنَ اللّٰہِ وَسَیِّداً وَّحَصُوْراً وَّنَبِیاً مِّنَ الصَّاْلِحِیْنَ﴾ [1] اس جگہ زکریا علیہ السلام نے اپنے رب سے دعاء کی کہ اے میرے رب!مجھے اپنے پاس سے پاکیزہ اولاد عطا فرما،بے شک تو دعاء کا سننے والا ہے،پس فرشتوں نے انہیں آواز دی،جب کہ وہ محراب میں |
Book Name | دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی القحطانی |
Publisher | مکتب توعیۃ الجالیات بقبۃ القصیم |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی |
Volume | |
Number of Pages | 263 |
Introduction |