Maktaba Wahhabi

55 - 156
مُبـَـــاحَاتُ الدُّعَاءِ دعا میں جائز امور مسئلہ نمبر 51 کسی شخص کی درخواست پر کسی آدمی کا نام لے کر دعا کرنا جائز ہے۔ عَنْ اَنَسٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَتْ اُمِّیْ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم خَادِمُکَ اَنَسٌ اُدْعُ اللّٰہَ لَہٗ قَالَ((اَللّٰہُمَّ اَکْثِرْ مَالَہٗ وَ وَلَدَہٗ وَ بَارِکْ لَہٗ فِیْمَا اَعْطَیْتَہٗ))رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میری والدہ نے(بارگاہ ٔرسالت صلی اللہ علیہ وسلم)میں عرض کی’’یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ آپ کا خادم انس ہے اس کے لئے اللہ سے دعا کیجئے۔‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی’’یا اللہ ! انس کو کثرت سے مال اور اولاد دے اور جو کچھ دے اس میں برکت عطا فرما۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 52 دعا میں کافروں کے لئے ہلاکت اور بربادی مانگنا جائز ہے۔ قَالَ ابْنُ مَسْعُوْدٍرضی اللّٰه عنہ قَالَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم((اَللّٰہُمَّ اَعِنِّیْ بِسَبْعٍ کَسَبْعِ یُوْسُفَ وَ قَالَ اَللّٰہُمَّ عَلَیْکَ بِاَبِیْ جَہْلٍ))رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ [2] حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے(مکہ کے مشرکوں کے خلاف)بد دعا فرمائی’’یا اللہ! ان پر حضرت یوسف علیہ السلام کے زمانے کی طرح سات برس کا قحط بھیج کر میری مدد فرما‘‘ اور یہ بھی فرمایا’’یا اللہ! ابوجہل کو ہلاک کردے۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 53 دعا میں کافروں کے لئے ہدایت طلب کرنا جائز ہے۔
Flag Counter