Maktaba Wahhabi

117 - 132
ثواب جاری رہے گا۔ اس بات کے بعض دلائل: اس بارے میں کتاب و سنت کے متعدد دلائل میں سے آٹھ ذیل میں ملاحظہ فرمائیے: ا: ارشادِ ربانی:﴿یُنَبَّاُ الْاِنْسَانُ یَوْمَئِذٍ بِمَا قَدَّمَ وَاَخَّرَ[1] [اس دن انسان کو اس کے آگے بھیجے ہوئے اور پیچھے چھوڑے ہوئے[اعمال]سے آگاہ کیا جائے گا] آیت کریمہ سے مراد یہ ہے،کہ اس نے جو اعمال خود کیے اور جو طریقہ یا دستور اچھا یا بُرا،اس نے اپنے پیچھے چھوڑا اور اس کے مطابق لوگوں نے عمل کیا۔امام بغوی رحمہ اللہ نے حضرت ابن مسعود اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے آیت شریفہ کی تفسیر میں نقل کیا ہے،کہ انہوں نے بیان فرمایا: "بِمَا قَدَّمَ قَبْلَ مَوْتِہِ مِنْ عَمَلٍ صَالِحٍ أَوْ سَیِّئٍ،وَمَا أَخَّرَ بَعْدَ مَوْتِہِ مِنْ سُنَّۃٍ حَسَنَۃٍ أَوْ سَیِّئَۃٍ یُعْمَلُ بِہَا" [2] ’’اس نے موت سے پہلے جو نیکی یا بدی کی اور موت کے بعد اس نے جواچھا یا بُرا طریقہ چھوڑا اور اس پر عمل کیا گیا۔‘‘ ۲: ارشاد ربانی: ﴿عَلِمَتْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ وَاَخَّرَتْ﴾[3] [ہر شخص اپنے آگے بھیجے ہوئے اور پیچھے چھوڑے ہوئے[اعمال]
Flag Counter