Maktaba Wahhabi

123 - 280
ان سے کچھ پانی مانگا،اورپھر اس میں اپنا ہاتھ ڈال دیا۔ اور پانی آپ کی انگلیوں کے درمیان سے ابلنے لگا۔ اور اس موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ بِسْمِ اللّٰهِ ہہ کر وضو کرو۔ فوائدِحدیث: ٭ بِسْمِ اللّٰهِ کہہ کر وضو کرنا چاہیے۔ ٭ ہمیشہ اور ہر حال میں اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتے رہنا چاہیے۔ ٭ ہر وہ کام جس کے شروع میں اللہ کا نام نہ لیا جائے وہ برکت سے خالی ہوتا ہے۔ ٭ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات کی معرفت کہ آ پ کی انگلیوں کے درمیان سے پانی کا چشمہ پھوٹ پڑا۔ ٭ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اپنے معجزات کے ساتھ تائید و مدد۔ ٭ ہر کام میں اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کرنی چاہیے۔ وضو کے بعد کی دُعائیں حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے آپ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس انسان نے اچھی طرح وضو کیا، اور پھر یہ کلمات کہے : ((أشهدُ أن لا إلَه إلّا اللّٰهُ وحدَه لا شريكَ لَه وَ أشهدُ أنَّ محمَّدًا عبدُه ورسولُه)) ((اللهُمَّ اجعَلني مِنَ التَّوّابينَ واجعَلني منَ المتَطهِّرينَ)) ’’میں گواہی دیتا ہوں کہ کوئی (سچا ) معبود نہیں سوائے اللہ کے وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم) اس کے بندے اور رسول ہیں ۔‘‘ ’’اے اللہ! مجھے شامل کردے بہت توبہ کرنے والوں میں اور شامل کردے مجھے
Flag Counter