Maktaba Wahhabi

180 - 280
٭ ہم سب اللہ تعالیٰ کے غلام اور اس کے بندے ہیں ۔ ٭ انسان کا مال و مرتبہ اوراولاد (عمل صالح کے بغیر) اس کے کچھ کام نہیں آتے۔ ٭ انسان کو (اللہ تعالیٰ کے فضل کے بعد ) نفع دینے والی چیز نیک اعمال ہیں ۔ سجدہ میں دعا کرنے کی فضیلت حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے آپ فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بے شک انسان اپنے رب سے سب سے زیادہ قریب سجدہ کی حالت میں ہوتاہے، پس ( اس حالت میں ) خوب کثرت کے ساتھ دعا کیا کرو۔‘‘[1] شرح:…یہ حدیث حالت سجدہ میں مخصوص دعاؤں اور اذکار کی فضیلت کے بیان میں وارد ہوئی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بے شک انسان اپنے رب سے سب سے زیادہ قریب سجدہ کی حالت میں ہوتاہے۔‘‘ اس لیے کہ جب انسان سجدہ کرتا ہے تو اپنے سب سے معزز عضو کو لوگوں کے قدموں کی جگہ پر رکھ دیتا ہے۔ اپنے جسم کے سب سے اعلی مقام کواپنے سب سے ادنی مقام کے برابر لا کر رکھ دیتا ہے۔یعنی اللہ کے لیے تواضع اختیار کرتے ہوئے وہ اپنے چہرہ کو اپنے پاؤں میں لاکر رکھ دیتاہے۔ اس لیے اپنے رب سے سب سے زیادہ قریب سجدہ کی حالت میں ہوتاہے۔ اس حالت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کثرت کے ساتھ دعا کرنے کا حکم دیا ہے۔ جس میں انسانی ہئیت اور اس کی زبانی التجاء یک قالب ہوجاتے ہیں ۔انسان حالت سجدہ میں کہتا ہے:’’ سبحان ربی الاعلی۔‘‘یہ دلیل ہے کہ اللہ جل وعلا اپنی ذات وصفات میں بہت ہی عالیشان والا ہے۔ اورانسان اللہ کی نسبت گرا ہوا اور نیچے پڑا ہوا ہے۔ اس حدیث میں دلیل ہے کہ حالت سجدہ میں انسان کی ایک خاص کیفیت ہوتی ہے جو کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ تعلق کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ اس لیے کہ انسان اس حالت میں
Flag Counter