Maktaba Wahhabi

226 - 280
فوائدِ حدیث: ٭ سفر کرنے والے کے لیے اس دعا کا مشروع ہونا۔ ٭ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحابہ کرام سے محبت اور پیٹھ کے پیچھے ان کے لیے دعا۔ ٭ چڑھائی یا اونچائی پر چڑہتے ہوئے اللہ اکبر کہنے کی مشروعیت۔ ٭ اللہ تعالیٰ کا خوف اور تقوی ہر مسافر کے لیے زاد راہ ہے۔ سفر کے وقت کی دعا حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سفر کے ارادہ سے سواری کی پیٹھ پر بیٹھتے تو تین بار اللہ اکبر کہتے اور پھر یہ دعا پڑھتے : ((اللّٰهُ أكبَرُ ، اللّٰهُ أكبَرُ ، اللّٰهُ أكبَرُ ﴿ سُبْحانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنا هَذا وَما كُنّا لَهُ مُقْرِنِينَ وَإِنّا إِلى رَبِّنا لَمُنْقَلِبُونَ﴾ اللَّهُمَّ إنّا نَسْأَلُكَ في سَفَرِنا هذا البِرَّ والتَّقْوى، وَمِنَ العَمَلِ ما تَرْضى، اللَّهُمَّ هَوِّنْ عَلَيْنا سَفَرَنا هذا، واطْوِ عَنّا بُعْدَهُ، اللَّهُمَّ أَنْتَ الصّاحِبُ في السَّفَرِ، والْخَلِيفَةُ في الأهْلِ، اللَّهُمَّ إنِّي أَعُوذُ بكَ مِن وَعْثاءِ السَّفَرِ، وَكَآبَةِ المَنْظَرِ، وَسُوءِ المُنْقَلَبِ في المالِ والأهْلِ)) [1] ’’[اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے]پاک ہے وہ ذات جس نے تابع کردیا ہمارے، اسے ورنہ نہیں تھے ہم اسے قابومیں لاسکنے والے۔اور بے شک ہم اپنے رب کی طرف ہی واپس جانے والے ہیں ۔
Flag Counter