Maktaba Wahhabi

253 - 280
سوال کرتا ہوں ، مراد اس کی ذات ہے۔ وخيرَ ما جبَلتَها عليهِ: …’’اور اس چیز کی بھلائی جس پر تونے اسے پیدا کیا ؛ یعنی اس کا اخلاق اور طبیعت۔اچھی صفات۔پہلا کلمہ عام ہے اور دوسرا خاص۔ علامہ شوکانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :’’ یعنی جس چیز پر تونے اسے پیدا کیا، اور جو تونے اس کی طبیعت بنائی، اور جو چیزیں اس کے لیے محبوب کردیں ۔‘‘ وشرِّ ما جبلتَها عليهِ: …’’[اور تیری پناہ مانگتا ہوں اس کے شر سے ] اور اس چیز کے شر سے جس پر تو نے اسے پیدا کیا۔‘‘ مراد مردود افعال،قبیح اوصاف اوربرے اور مذموم اخلاق ہیں ۔ (جب اونٹ خریدے…): تو اسے چاہیے کہ اونٹ کو اس کی کوہان سے پکڑ لے، اورپھر یہی کلمات کہے۔ یعنی ان ہی الفاظ میں دعا کرے۔ فوائدِ حدیث: ٭ حدیث مبارک میں شادی کرنے کے وقت ؛ اور لونڈی یا جانور خریدنے کے وقت اس دعا کی مشروعیت کا بیان ہے۔ ٭ ہر چیز میں برکت کے لیے دعا کرنی چاہیے۔اس لیے کہ خیر اور شر کو اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی بھی نہیں جانتا۔ چھینک کی دُعا رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ:’’ جب تم میں سے کسی کو چھینک آئے تو اسے کہنا چاہیے: الحَمْدُ لِلّٰهِ ’’ہر قسم کی تعریف اللہ ہی کے لیے ہے۔‘‘ اور اس کے دوست یا بھائی کو کہنا چاہیے: يرحمُك اللهُ’’تم پر اللہ رحم فرمائے۔‘‘
Flag Counter