Maktaba Wahhabi

257 - 280
جب کافر کو چھینک آئے اور وہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ ِکہے تو … حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :یہود جان بوجھ کر بہ تکلف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس امید میں چھینکاکرتے تاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمائیں (( يرحمُك اللّٰهُ ))اللہ تم پر رحم فرمائے ؛ مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم یوں کہا کرتے : ((يَهْديكمُ اللّٰهُ ويُصلِحُ بالَكُم)) [1] ’’تمہیں ہدایت دے اللہ اور درست کرے تمہارا حال۔‘‘ شرح :…یہودی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بناوٹی طور پر چھینک لگاتے اور (( الحَمْدُ لِلَّهِ)) کہتے۔ وہ اپنے قلوب میں یہ امید رکھا کرتے تھے کہ جب ہم چھینک آنے کے بعد (( الحَمْدُ لِلَّهِ)) کہیں گے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے لیے رحم کی دعا کریں گے، اور فرمائیں گے: (( يرحمُك اللّٰهُ ))کہیں گے۔ توآپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے لیے یوں کہتے : ((يَهْديكمُ اللّٰهُ ويُصلِحُ بالَكُم)) (( يرحمُك اللّٰهُ ))نہ کہتے۔ اس لیے کہ رحمت مؤمنین کے ساتھ خاص ہے۔ اس لیے ان کے لیے ہدایت،توفیق اور ایمان کی دعا کی جاتی۔ فوائدِ حدیث: ٭ کافر اگر چھینک آنے پر الحمد للہ کہے تو اس کے جواب میں ((يَهْديكمُ اللّٰهُ ويُصلِحُ بالَكُم)) کہنے کا جواز۔ ٭ کافر اگر چھینک آنے پر الحمد للہ کہے تو اس کے جواب میں (( يرحمُك اللّٰهُ ))نہ کہا جائے۔
Flag Counter