Maktaba Wahhabi

266 - 280
محبت کرے۔ یہ اصل میں دعا ہے۔ علامہ خطابی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’ اس حدیث میں آپس میں محبت و الفت اور پیار کی فضا قائم کرنے کی ترغیب ہے۔ اس لیے کہ جب آپ کسی کو بتائیں گے کہ آپ اس سے اللہ کے لیے محبت کرتے ہیں تو اس کا دل آپ کی طرف مائل ہوگا۔ اور آپ اس کی محبت کماسکیں گے۔ فوائدِ حدیث: ٭ صحابہ کرام کے مابین محبت و الفت کی فضا قائم کرنے کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حرص۔ ٭ اپنے بھائی کوخبر دینے کی ضرورت کہ آپ اس سے اللہ کے لیے محبت کرتے ہیں ۔ ٭ جو انسان یہ کہے میں آپ سے محبت کرتا ہوں اسے یہ دعا دینی چاہیے: ((أَحَبَّكَ الَّذي أَحبَبْتَني لهُ)) جو انسان آپ کے لیے اپنا مال پیش کرے اس کے لیے دعا حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ مدینہ پہنچے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے درمیان اور سعد بن ربیع انصاری رضی اللہ عنہ کے درمیان بھائی چارہ کر دیا۔ سعد مال دار تھے، اس لیے عبدالرحمن سے کہا کہ میں اپنا آدھا مال بانٹ کر تمہیں دیتا ہوں اور میں تمہارا نکاح کر دیتا ہوں ۔ انہوں نے کہا : ((بارَك اللّٰهُ لكَ في أهلِكَ ومالِكَ)) ’’اللہ تمہاری بیویوں اور تمہارے مال میں برکت عطا فرمائے۔‘‘ مجھ کو بازار کا پتہ بتا دو۔ وہ بازار سے واپس نہ ہوئے جب تک کہ پنیر اور گھی نہ بچا لیا۔ اور اس کو اپنے گھر والوں کے پاس لے کر آئے۔کچھ ہی دن گزرے تھے کہ وہ ایک دن اس حال میں آئے کہ ان پر زردی کا اثر تھا ان سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ:’’ کیا بات ہے؟ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں نے ایک انصاری عورت سے نکاح کر لیا ہے۔ آپ نے
Flag Counter