Maktaba Wahhabi

268 - 280
شرح :…راوی کہتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے چالیس ہزار قرض لیا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس مال آیا تو آپ نے وہ قرض ادا کردیا، اور فرمایا:’’برکت عطا فرمائے اللہ تیرے لیے تیرے اہل و عیال اور تیرے مال و دولت میں ۔قرض کا صلہ تو صرف اور صرف شکریہ اور ادائیگی ہی ہے۔‘‘کہ آپ شکریہ کے ساتھ قرض دینے والے کا قرض ادا کریں ،اور اس کے حسن سلوک پر اس کی تعریف کریں ۔ اور اس کے مال و دولت میں برکت کے لیے دعا کریں ۔ فوائدِ حدیث: ٭ امانت اور قرض ان کے اصل لوگوں کو واپس لوٹانے کی ترغیب۔ ٭ مقروض کا قرض ادا کرتے وقت قرض دہندہ کا شکر ادا کرنا اوراس کے اہل و مال میں برکت کے لیے دعا کرنا۔ ٭ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنے صحابہ کرام کے ساتھ محبت اوران کے ساتھ لین دین۔ شرک سے خوف کی دعا حضرت ابو علی رضی اللہ عنہ -بنی کاھل کے ایک فرد - سے روایت ہے، آپ فرماتے ہیں : ایک دن ہم میں ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ نے خطبہ دیا۔آپ نے فرمایا: ’’اے لوگو! شرک سے بچ کر رہو، بے شک شرک[زمین پر]کالی چیونٹی[کی حرکت] سے بھی زیادہ مخفی ہے۔‘‘ حضرت عبداللہ بن حزن اور قیس بن مضارب رضی اللہ عنہما کھڑے ہوگئے، اورانہوں نے کہا: ’’اللہ کی قسم یا تم ہمارے لیے اس چیز کو بیان کروگے، یا ہمیں اجازت ملے یا نہ ملے ہم حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس شکایت کریں گے۔ آپ نے فرمایا: ’’ بلکہ میں تمہارے سامنے بیان کرتا ہوں ۔ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے درمیان خطبہ دیا،اور ارشاد فرمایا: ’’اے لوگو! شرک سے بچ کر رہو، بے شک شرک[زمین پر] کالی چیونٹی [کی
Flag Counter