Maktaba Wahhabi

71 - 280
مدت پوری ہونے کے لیے جگاتا ہے پھر اسی کی طرف تم کو لوٹ جانا ہے۔‘‘ پھر اس نیند میں انسان کے لیے ایک اور بھی سامان عبرت ہے یعنی مردوں کوموت کے بعد دوبارہ زندہ کیا جانا۔ اس لیے کہ جو ذات اس بات پر قادر ہے کہ وہ روح کو دوبارہ انسان کے پاس بھیجتی ہے تاکہ وہ نیند سے بیدار ہو، اور دنیا میں اپنے کام کرے۔وہ اس بات پر بھی قادر ہے کہ وہ انہیں مرنے کے بعد دوبارہ اٹھائے، بے شک وہ ہر ایک چیز پر قادر ہے۔ سونے کے آداب سونے کے آداب میں سے یہ ہے کہ انسان اپنے دائیں پہلو کے بل لیٹے۔ اس لیے کہ ایسا کرنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فعل ہے، اور اس کا آپ نے حکم بھی دیا ہے۔ حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دائیں پہلو کے بل لیٹا کرتے تھے۔ اورحضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دائیں پہلو کے بل لیٹنے کا حکم دیا۔ یہی افضل ہے۔ خواہ قبلہ آپ کے سامنے ہو، یا پیچھے، یا آپ کے دائیں بائیں ۔ مگر ضروری یہ ہے کہ انسان اپنے دائیں پہلو کے بل لیٹے ؛ اس لیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کرنے کا حکم دیا ہے۔ بعض لوگوں کی عادت بن چکی ہوتی ہے کہ وہ اپنے بائیں پہلو کے بل لیٹتے ہیں ۔ اگر ایسے لوگ دائیں پہلو پر لیٹ بھی جائیں تو انہیں نیند نہیں آتی۔ ایسے لوگوں پر واجب ہوتا ہے کہ وہ اپنے اندر دائیں پہلو پر لیٹنے کی عادت پیداکریں ۔ اس لیے کہ یہ کوئی عام سی بات نہیں ہے۔بلکہ ایسا کرنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے قول اور فعل سے ثابت ہے۔ جب آپ بھی دائیں پہلو کے بل سوئیں گے تو آپ کو احساس و شعور ہوگا کہ آپ سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کر رہے ہیں ۔ اس لیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم دائیں پہلو کے بل لیٹا کرتے تھے۔ اور آپ کو شعور ہوگا کہ آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم مان کر چل رہے ہیں ، کیونکہ ایسا کرنے کا حکم آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود صادر فرمایاہے۔ بس اپنے اندر دائیں پہلو کے بل لیٹنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ سنت
Flag Counter