Maktaba Wahhabi

87 - 280
حکیم ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’ ان الفاظ کے پردہ سے انسان جنات کے شر سے محفوظ رہتا ہے، پس اسے چاہیے کہ ان الفاظ کے کہنے میں غفلت نہ برتے۔اس لیے کہ جنات کا آدمیوں کے ساتھ اختلاط ہوتا رہتا ہے۔ اور بعض ایسے جنات بھی ہوتے ہیں جو ان میں سے شادی بیاہ بھی کرلیتے ہیں ۔ ایسا بھی ہوتا ہے کہ انسان جنات کی عورتوں میں ان کے شریک ہوتے ہیں ؛ اور جنات انسانوں کی عورتوں میں ان کے ساتھ شریک ہوتے ہیں ۔ جب انسان یہ چاہتا ہو کہ وہ جنات کو اس شراکت سے دور رکھے تو اسے چاہیے کہ ’’بسم اللّٰه‘‘ کہہ دیا کرے۔ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کا اسم مبارک بنی آدم کو دی جانے والی ہر نعمت پر ایک ڈھکن ہے ؛ جنات اس ڈھکن کو اٹھانے کی جرأت نہیں کرسکتے۔ [1] فوائدِ حدیث: ٭ انسان کو چاہیے کہ اپنا ہر کام اللہ تعالیٰ کے نام سے شروع کرے۔ ٭ اللہ تعالیٰ کا نام لینے سے شیطان بھاگ جاتے ہیں ، اور انسان کی راہوں سے دور ہو جاتے ہیں ۔ ٭ اللہ تعالیٰ کا ذکر انسان کے لیے جنات اور ان کی نظروں سے ایک ڈھال ہے۔ نیا لباس پہننے کی دُعا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کوئی نیا کپڑا زیب تن فرماتے تو اس کا نام لیتے یا تو قمیص یا عمامہ، پھر فرماتے : ((اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ، أَنْتَ كَسَوْتَنِيهِ، أَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِهِ وَخَيْرِ مَا صُنِعَ لَهُ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهِ وَشَرِّ مَا صُنِعَ لَهُ)) [2]
Flag Counter