Maktaba Wahhabi

99 - 112
اللہ اکبر! تقویٰ کا صلہ کس قدر عظیم ہے! اس دن ہم کس قدر اس کے محتاج ہوں گے! اے اللہ کریم! اپنے فضل و کرم سے اس دن ہمیں اپنی اس عنایت سے محروم نہ فرمانا۔ آمین یا ذالجلال وا لإکرام۔ تنبیہ: مفسرین کرام نے آیت کریمہ میں موجود لفظ [ورود] کے کچھ دیگر معانی بھی بیان فرمائے ہیں۔ انہی میں سے پانچ درج ذیل ہیں: ۱: جہنم میں داخل ہونا ۲: جہنم کے اوپر سے گزرنا ۳: جہنم کے پاس حاضر ہونا [1] ۴: جہنم میں قریب سے جھانکنا اور دیکھنا ۵: قبر میں جہنم کی طرف دیکھنا [2] [ورود] کا معنی کچھ بھی ہو، رب کریم اپنے فضل و کرم سے متقیوں کو اس سے نجات عطا فرمائیں گے۔ اے اللہ کریم! ہمارے نفوس کو تقویٰ عطا فرمائیے اور ورودِ نار کی تمام صورتوں سے محفوظ فرمانا۔ آمین یا رب العالمین۔ (۱۷) جنت کی وراثت تقویٰ کا ایک عظیم القدر ثمرہ یہ ہے، کہ اللہ تعالیٰ تقویٰ والوں کو ابدی نعمتوں والی جنتوں کا وارث بنائے گا۔ قرآنِ کریم کی متعدد آیات کریمہ میں اس بات کی بشارت دی گئی ہے۔ ان میں سے چند ایک ذیل میں ملاحظہ فرمائیے: ا: اللہ جل جلالہ نے فرمایا: {تِلْکَ الْجَنَّۃُ الَّتِيْ نُوْرِثُ مِنْ عِبَادِنَا مَنْ کَانَ تَقِیًّا} [3]
Flag Counter