Maktaba Wahhabi

32 - 94
المسجد،نمازِ وتر،نمازِ چاشت،اور فرض نمازیں سترہ کے سامنے پڑھ کر انسان ایک ہی سنت پر بار بار عمل کرکے بہت زیادہ اجروثواب کما سکتا ہے۔عورت بھی جب اکیلی گھر میں فرض نمازیں یا دیگر نفل نمازیں ادا کرے تو وہ ہر مرتبہ اِس سنت پر عمل کرکے اجر ِ عظیم حاصل کر سکتی ہے۔ یاد رہے کہبا جماعت نماز میں امام کا سترہ مقتدیوں کیلئے بھی کافی ہوتا ہے۔ سترہ کے چند مسائل ٭ سترہ ہر اس چیز کو کہتے ہیں جسے نمازی قبلہ کی سمت اپنے سامنے کر لے۔مثلاً دیوار،ستون،عصا اور کرسی وغیرہ۔ ٭ سترہ کی چوڑائی کی کوئی حد مقرر نہیں البتہ لمبائی(اونچائی)کم از کم ایک بالشت ضرور ہونی چاہیے۔ ٭ نمازی کے قدموں اور سترہ کے درمیان تقریبا تین ہاتھ کا فاصلہ ہونا چاہیے۔ ٭ سترہ امام اور منفرد(اکیلا نماز پڑھنے والا)دونوں کیلئے مشروع ہے،نماز خواہ فرض ہو یا نفل۔
Flag Counter