Maktaba Wahhabi

44 - 131
کی قوت، اس کا جلد بے چین نہ ہونا اور ان اوھام و خیالات کے لیے جلد منفعل نہ ہو جانا ہے کہ جو خیالات و اوھام نہایت بُرے افکار کو جنم دیتے ہیں۔ اس لیے کہ آدمی جب اپنے آپ کو خیالات و اوھام کے سپرد کر دیتا ہے اور اُس کا دل اثر انداز ہونے والی چیزوں کے لیے دھڑکنے لگتا اور منفعل ہو جاتا ہے جیسے کہ بیماریوں وغیرہ سے خواہ مخواہ کا ڈر، خوف، بے جا غصہ، تکلیف دہ اسباب کے متعلق تشویش کا شکار ہونا، ناپسندیدہ واقعات کے واقع ہونے کا امکان اور پسندیدہ چیزوں کا چھن جانا وغیرہ… تو اس وقت وہ اس کو غموں، دُکھوں، جسمانی او ر قلبی بیماریوں اور پٹھوں کے تناؤ والے امراض میں مبتلا کر دیتاہے کہ جس کا نتیجہ بہت ہی بُرا برآمد ہوتا ہے۔ لوگ اس کے بہت زیادہ نقصانات کا مشاہدہ کر چکے ہیں۔ اس لیے دل کو کبھی بھی اوھام و خیالات اورخواہ مخواہ کے تصورات میں مبتلا نہیں کرنا چاہیے۔ گیارھواں علاج اللہ تعالیٰ پر یقین کامل 11 …اور جب دل اللہ پر یقین محکم، اس پر مکمل توکل اور اعتماد ِ کامل اختیار کر کے اپنے آپ کو اوھام و خیالات کے سپرد نہیں کرتا اور نہ ہی اس پر بُرے خیالات قبضہ جما پاتے ہیں بلکہ وہ اللہ عزوجل پر مکمل بھروسہ کر کے اس سے فضل کی طمع کرنے لگتا ہے … تو اس سے اس کے پاس آنے والے غم اور دُکھ خود بخود ہی زائل ہو جاتے ہیں اور اس کی بہت ساری جسمانی اور قلبی بیماریاں ختم ہو جاتی ہیں۔ بلکہ دل کو قوت، طاقت، انشراح اور ایسی خوشی نصیب ہوتی ہے کہ جس کو بیان نہیں
Flag Counter