Maktaba Wahhabi

76 - 131
۵… رقیہ (دَم جھاڑ)کی شرعی حیثیت یہ چیز ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے رقیہ کا حکم دیا، خود بھی کیا اور اس پر لوگوںکو برقرار رکھا۔ اس کی بہت ساری دلیلیں ہیں: ۱… سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہ کا قول ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب کوئی شکایت ہوتی تو اپنے اوپر پڑھ کر پھونکتے، جب آپ کی بیماری نے شدت اختیار کر لی تو میں آپ پر پڑھتی اور حصولِ برکت کے لیے آپ ہی کا داہنا ہاتھ آپ کے جسم پر پھیرتی۔ [1] ۲… آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((لَا بَاْسَ بِالرُّقَی مَالَمْ تَکُنْ شِرْکًا)) [2] ’’رقیہ اگر شرک نہ ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘ ۳…آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ((مَنِ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ أَنْ یَّنْفَعَ أَخَاہُ فَلِیَفْعَلْ)) [3] ’’جو شخص اپنے بھائی کو فائدہ پہنچا سکتا ہو تو وہ فائدہ پہنچائے۔‘‘ ۴…اس لونڈی کے لیے جس کے چہرے میں پیلا پن (زردی) تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان: ((اِسْتَرَقُوْا لَھَا فَإِنَّ بِھَا النَّظْرَۃ)) [4]’’اس پر دَم جھاڑ کرو
Flag Counter