Maktaba Wahhabi

35 - 111
جھول ظرف ہیں یا مظروف؟یہ آیت مدح کے بیان میں ہے مذمت کے اور یہ کہ کان تامہ ہے یا ناقصہ۔مولانا کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ اپنی تفسیر بصورت تحریف پر نظر ثانی کریں۔ ظ: منکرین تقدیر کی ہمت افزائی کی گئی ہے اگر ہماری ساری قوتیں اس کی قوت کے تابع ہیں تو پھر گناہ کرنے میں ہمارا کی قصور؟ تمہارے ہی بزرگ نے کہا ہے: الرب حق والعبد حق لیت شعری من المکلف ان قلت عبد فذاک رب و ان قلت رب انی یکلف رب بھی حق ہے اور بندہ بھی حق کاش کہ مجھے پتہ ہو کہ مکلف کون ہے اگر تو کہے کہ بندہ ہے یہ تو رب ہے اگرکہے کہ رب ہے تو وہ مکلف کیسے ؟ غ: اس طرح ساری شریعت،احکام اور قواعد الہیہ بیکار ہیں(نعوذ باللہ) اسلاف کا عقیدہ 1۔ مام قتیبہ بن سعید فرماتے ہیں: ھذا قول الائمۃ فی الاسلام والسنۃ والجماعۃ نعرف ربنا فی السماء السابعۃ علی عرشہ کما قال جل جلالہ الرحمن علی العرش الستوی۔(العلو للعلی الغفار ص 128طبع المدینۃ المنورۃ) ’’یہ ائمہ اسلام اور اہل سنت والجماعۃ کا قول ہے کہ ہم یہ جانتے ہیں کہ ہمارا رب ساتویں آسمان پر اپنے عرش پر مستوی ہے’’جیسا کہ خود فرمایا ہے کہ رحمن تو عرش پر مستوی ہے۔ 2۔ امام اسحق بن راہویہ فرماتے ہیں: اجمع اہل العلم انہ فوق العرش استوی،ویعلم کل شیء فی اسفل
Flag Counter