Maktaba Wahhabi

41 - 103
’’جب ابو طالب کی وفات کا وقت قریب آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف لائے، اور ان کے پاس ابو جہل بن ہشام اور عبداللہ بن ابی امیہ بن مغیرہ کو پایا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوطالب سے فرمایا:’’اے چچا ! آپ ایک کلمہ [لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ] [اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں] کہہ دیجیے تاکہ میں اللہ تعالیٰ کے ہاں اس کی وجہ سے آپ کے حق میں گواہی دے سکوں۔‘‘ اس پر ابوجہل اور عبداللہ بن ابی امیہ نے کہا:’’اے ابو طالب ! کیا تم عبدالمطلب کے دین سے پھر جاؤ گے؟‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم برابر ان پر اسی [یعنی کلمہ اسلام] کو پیش کرتے رہے، اور وہ دونوں بھی اپنی بات دہراتے رہے، یہاں تک کہ ابو طالب نے آخری بات یہ کہی:’’وہ عبدالمطلب کے دین پر ہے۔‘‘ انہوں نے [لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ] کہنے سے انکار کر دیا۔اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اللہ تعالیٰ کی قسم ! جب تک مجھے روکا نہ جائے گا میں آپ کے لیے ضرور استغفار کرتا رہوں گا۔‘‘ ۳:چچا عباس رضی اللہ عنہ کا احتساب: رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا محترم حضرت عباس رضی اللہ عنہ بیمار ہوئے تو انہوں نے مرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا احتساب کرتے ہوئے انہیں ایسی خواہش کرنے سے منع فرمایا۔ دلیل: امام احمد ؒ اور امام ابو یعلی ؒ نے ام فضل بن عباس رضی اللہ عنہم سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا:
Flag Counter