Maktaba Wahhabi

59 - 103
احتسابِ والدین کی اہمیت کو سمجھنے کے لیے ایک مثال: احتسابِ والدین کی اہمیت وضرورت کو ایک مثال کے ذریعے سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔والدین کے کمرے میں آگ بھڑک رہی ہے، اور قریب ہے کہ وہ آگ انہیں جھلس کر ختم کر دے۔ان کا بیٹا گھر کے ایک دوسرے کمرے میں بیٹھا ہے۔ایسی حالت میں بیٹے کی ذمہ داری کیا ہے ؟ کیا اس کے لیے مناسب ہے کہ وہ اپنے کمرے میں بیٹھا تماشا دیکھتا رہے، یہاں تک کہ آگ اس کے عظیم محسن باپ کو کھا جائے، وہی محسن جس نے اس کی خاطر شب وروز محنت کی،گرمی کی حدت اور سردی کی شدت برداشت کی، طوفان، سیلاب، خوف اور پردیس کی مشقتیں اور صعوبتیں اس کی جدوجہد کی راہ میں رکاوٹ نہ بن سکیں۔کیا وہ ایسے محسن باپ کو آگ میں جلنے دے گا ؟ کیا وہ اپنی پیاری ماں کو آگ میں جلتا دیکھ کر صبر کرے گا، وہی سراپا شفقت اور مجسمہ ایثار ہستی جس نے انتہائی کرب ومشقت سے اس کو ایک مدت تک اپنے پیٹ میں اٹھائے رکھا، پھر کم وبیش دو سال تک دودھ پلایا، وہی ماں کہ ساری ساری رات اس کی بیماری کے سبب تڑپتے، اس کی خدمت اور تیمارداری کرتے بسر کرتی، شدت کی سرد راتوں میں بستر کے خشک اور گرم حصے کو اس کے لیے مخصوص کرتی اور خود بصد خوشی گیلے اور ٹھنڈے حصے پر رات گزار دیتی، کیا وہ برداشت کرے گا کہ ایسی شفیق ہستی کو آگ اس کی آنکھوں کے سامنے نگل جائے اور وہ بے حس وحرکت تماشا دیکھتا رہے؟ اور جب دنیا کی آگ سے والدین کو بچانے کے متعلق اولاد کا طرزِ عمل یہ ہونا چاہیے، تو جہنم کی آگ سے والدین کو بچانے کی غرض سے ایک ہوش مند بیٹے یا بیٹی کی سعی وکوشش کس قدر شدید اور زیادہ ہو گی ؟ اور یہ معلوم ہے کہ دنیا کی آگ جہنم کی آگ
Flag Counter