Maktaba Wahhabi

30 - 42
کچھ بھی کر سکے اُسے کرنا چاہیئے۔ One man action یعنی ایک ہی آدمی کی کاروائی کا فائدہ۔ 6۔ آدمی کے ذہن میں جو پلان ہے وہ اس پر عمل کرنے سے پہلے کسی کو اس کی بھنک بھی نہ آنے دے۔ 7۔ اکیلے آدمی (خواہ وہ قائد ہو یا رعایا میں سے عام انسان) کا پلان بنانا اور اکیلے ہی اس پر عمل کرنے سے سیکورٹی کی انتہائی اعلیٰ اقدار حاصل کی جا سکتی ہیں۔ دلچسپ بات ہم دیکھتے ہیں کہ ’’مسلمان‘‘ اپنے ’’داڑھی‘‘ رکھے ہوئے ہر شخص کو (بھلے وہ عالم ہو یا جاہل) ہر لحاظ سے (گناہوں سے بالکل پاک صاف) ’’فرشتہ‘‘ دیکھنا چاہتے ہیں،ان میں کسی قسم کی میل کچیل،گناہ یا کسی قسم کی کوئی لغزش دیکھنا پسند ہی نہیں کرتے جبکہ عیسائی لوگ اپنے ’’قائد‘‘ کو ہر لحاظ سے (گناہوں سے بالکل پاک صاف) ’’فرشتہ‘‘ دیکھنا چاہتے ہیں،ا س میں کسی قسم کی میل کچیل،گناہ یا کسی قسم کی کوئی لغزش دیکھنا پسند ہی نہیں کرتے۔شاید یہی وجہ ہے کہ عیسائیوں میں ’’قائد‘‘ زندہ ہیں جبکہ مسلمانوں میں ان کا ’’دین‘‘ زندہ اور باقی ہے۔مثال کے طور پر سابقہ امریکی صدر کلنٹن اپنے جنسی اسکینڈل پر پوری قوم سے معافی مانگتا ہے حالانکہ اُس کی پوری قوم ’’مادر پدر ننگی تہذیب‘‘ کی ’’مشترکہ ماں باپ‘‘ کی پیداوار ہے۔نہ کسی کو اپنے باپ کا علم ہے اور نہ کسی کواپنی ماں کا۔نہ شوہر اپنی بیوی کو اس کے ’’بوائے فرینڈ‘‘ کے ساتھ راتیں گزارنے سے روک سکتا ہے اور نہ ہی باپ اپنی بیٹی کو۔تو پھر یہ کیونکر کہا جا سکتا ہے کہ فلاں فلاں کی بیٹی یا بیٹا ہے۔ یہ اعزاز صرف اور صرف اسلام ہی کو حاصل ہے کہ اس میں نہ صرف خاندان کی
Flag Counter