Maktaba Wahhabi

31 - 42
روایات زندہ و پائندہ ہیں بلکہ عورتوں کو پردے میں بٹھا کر،غیر محرم مرد و زن کے اختلاط کو روک کر،شادی شدہ اور غیر شادی شدہ مرد و زن کو ’’زنا‘‘ سے روک کر،بالغ ہوتے ہی ان کی شادیاں کروا کر،اور زنا ہونے کی صورت میں پتھر مار مار کر ختم کرنے اور غیر شادی شدہ کو 100کوڑے اور ایک ایک سال کی جلاوطنی دے کر،انہیں دنیا میں سب سے بڑے فتنے (مردوں اور عورتوں کی آوارگی) سے مردوں کوبچا کر اسلامی غیرت و حمیت کا کامیابی سے دفاع کیا گیا ہے۔ غیر مسلم عورتوں اور غیرمسلم تہذیب کی دلدادہ عورتوں سے نکاح اور تعلقات اسلام پاکیزگی اور پاکدامنی کا علمبردار ہے۔یہود و نصاریٰ اور ایرانیوں نے مسلمانوں کی فتوحات روکنے کے لئے اسلامی افواج کے راستے کے دونوں طرف حسین و جمیل اور زیورات سے لدی پھدی ننگے بدن لڑکیوں کو کھڑا کر دیا۔’’قائد ِ اسلام‘‘ کو پتہ چلا تو اُس نے قرآن مجید ’’غض بصر‘ ‘ والی آیت کا ایک ٹکڑا مسلمانوں کو سنایا تو ساری فوج نگاہیں نیچے کئے گزر گئی۔اور اس طرح غیرمسلموں کا یہ پلان کامیاب نہ ہو سکا۔لہٰذا اُنہوں نے دوسرے پلان پر عمل شروع کیا اور وہ یہ کہ مسلم افواج اور سپہ سالاروں کی طرف اپنی نوجوان دوشیزاؤں کو اسلامی لبادہ اوڑھا کر بھیجا۔اُن میں سے اکثر نے نکاح کر لیا لیکن جب اسلام کے زرّین اصول دیکھے تووہ مسلمان ہو گئیں۔اور جو مسلمان نہ ہوئیں وہ چند دن تک تو مسلم افواج میں اپنے ’’شکار‘‘ ڈھونڈھتی رہی لیکن جب کوئی شکار نہ ملا تو جاسوسی کی وجہ سے قتل کر دی گئیں کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی بھی جاسوس کو زندہ واپس نہیں کیا۔نہ تو
Flag Counter