Maktaba Wahhabi

101 - 153
اجازت سے ہی ہوگا اور صر ف اسی کی سفارش ہو گی جس سے اللہ خوش ہوگا اور اللہ تعالیٰ توحید کے علاوہ کسی دوسری چیز سے خوش بھی نہیں ہوتا تو اس سے لازماًیہ نتیجہ نکلا کہ سفارش کا مطالبہ بھی اللہ سے کرنا چاہیے،نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سفارش کا مطالبہ کرنا غلط ہے۔ البتہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سفارش کے حصول کی دعا کی جاسکتی ہے کہ اے اللہ میرے متعلق نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سفارش قبول فرمانا۔ اے اللہ مجھے اپنے نبی کی سفارش سے محروم نہ کرنا وغیرہ۔ شفاعت کا اختیار شبہ نمبر 7:…اگر مشرک یہ اعتراض کریںکہ اللہ تعالیٰ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سفارش کا اختیار دیا ہے اور اسی وجہ سے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سفارش کا مطالبہ کرتا ہوں ؟تو اس کا جواب تین صورتوںمیں دیا جا سکتا ہے۔ جواب:… اللہ تعالیٰ نے سفارش کا اختیار دے کر تمہیں بھی اس سے منع کر دیا ہے کہ تم اپنی دعا میں نبی کو شریک کرو۔ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿فَلَا تَدْعُوْا مَعَ اللّٰہِ اَحَدًا ’’اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی دوسرے کو مت پکارو۔ ‘‘ 2۔ اللہ تعالیٰ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سفارش کو حق دیا ہے لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اللہ کی اجازت کے بغیر سفارش نہیں کریں گے اور اسی شخص کی سفارش کریں گے جس سے اللہ تعالیٰ راضی ہوگا۔ جو مشرک ہے اس سے اللہ ناراض ہے اور اسکی سفارش کی اجازت بھی نہیںہوگی۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَلَایَشْفَعُوْنَ اِلَّا لِمَنِ ارْتَضٰی﴾(انبیائ:28) ’’ان لوگوں کی سفارش کی جائے گی جن سے اللہ خوش ہوگا۔ ‘‘ 3۔ اللہ تعالیٰ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ دوسروں کو بھی سفارش کی اجازت عطا فرمائے گا، فرشتے اور اولیا ء اللہ بھی سفارش کریں گے۔تو کیا آپ ان تمام لوگوں سے سفارش کا مطالبہ کرتے
Flag Counter